مشرقی یورپی ملک رومانیہ میں پہلی مرتبہ ایک مسلمان سربراہ حکومت منتخب کیے
جانے کے امکانات ہیں۔ رومانیہ کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے 52 سالہ سیول
شاہدہ کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نامزد کر دیا ہے۔تاہم نیوز ایجنسی
روئٹرز کے مطابق سیول شاہدہ کے وزیراعظم بننے کے لیے ضروری ہے کہ پہلے
رومانیہ کا صدر اور پھر پارلیمنٹ ان کے انتخاب کی منظوری دے۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے 11 دسمبر کے عام انتخابات میں اپنی اتحادی جماعت
اے ایل ڈی ای کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی۔ اب ان کے پاس 465 نشستوں والی
اسمبلی میں 250 نشستیں ہیں۔ سوشل ڈیموکریٹک جماعت کے رہنما لیوی ڈریگنی اس
لیے وزیراعظم نہیں بن سکتے
کیوں کہ ان پر انتخابات میں دھاندلی کا الزام ہے۔ رومانیہ کے قانون کے
مطابق کوئی بھی شخص، جسے کسی جرم میں قصوروار ٹھہرایا جا چکا ہو، حکومت میں
کسی اعلیٰ عہدے پر فائز نہیں ہو سکتا۔کچھ تجزیہ کاروں کی رائے میں لیوی
ڈریگنی اس قانون کو تبدیل کرانے کی کوشش کریں گے اور وزیراعظم کے اعلیٰ
عہدے کو حاصل کرنا چاہیں گے۔ لیوی ڈریگنی کا کہنا ہے کہ سیول شاہدہ کے وزیراعظم منتخب ہونے کی صورت میں
تمام سیاسی ذمہ داری مَیں ہی سنبھالوں گا۔ سیول کے پاس کام کرنے کی صلاحیت
ہے اور انہیں انتظامی امور کے علاوہ یورپی یونین کے ساتھ کام کرنے کا بھی
پتہ ہے۔